يہ سگريٹ شوق يا عادت نہيں

فكرات مٹاتي ہے تو پيتا ہوں

يہ ہجر فراق سے تنگ آكر

گہري سوچ سُجھاتي ہے تو پيتا ہوں

آدھي رات كو مجھ پاگل كو

تيري ياد ستاتي ہے تو پيتا ہوں

چلو پھر تم نے فياض سے ملنا نہيں

يہ عمر گھٹاتي ہے تو پيتا ہوں